نئی دہلی،26فروری(ایجنسی) حیدرآباد یونیورسٹی کے ہاسٹل میں خودکشی کرنے والے دلت طالب علم روہت ویملا کی ماں رادیکھا نے جمعہ کو انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر سیمرتی ایرانی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مرکزی وزیر نے پارلیمنٹ کے اندر روہت کی موت کے معاملے پر 'سراسر جھوٹ 'بولا. رادیکھا نے یہ بھی کہا کہ ایرانی اور روہت کی موت کے لئے 'ذمہ دار' دوسرے لوگوں کے لئے عمر قید کی سزا بھی کافی نہیں ہوگی.
انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی نے ایرانی
اور بنڈارو دتاتریہ کے خلاف کارروائی نہیں کی تو بی جے پی 'مٹی میں مل جائے گی.' الزام ہے کہ مرکزی وزیر محنت دتاتریہ نے ملک مخالف سرگرمیوں کا الزام لگاتے ہوئے روہت کے خلاف کارروائی کی مانگ کی تھی اور اس کو لے کر خط لکھے تھے.
رادیکھا نے نامہ نگاروں سے کہا، سیمرتی ایرانی یہ سیریل نہیں، حقیقی زندگی ہے. حقائق سامنے لاے، ان کو توڑ مروڑ کر پیش مت کیجیے. ایرانی نے پارلیمنٹ میں اس معاملے پر بات وقت کئی بار جھوٹ بولا. ان کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی. 'پریس کانفرنس میں روہت کا بھائی راجہ بھی اپنی ماں کے ساتھ موجود تھا.